Urdu shayari | shayari in urdu alphabets
دیکھ لو خواب مگر خواب کا چرچا نہ کرو
لوگ جل جاینگے سورج کی تمنا نہ کرو
وقت کا کیا ہے کسی پل بھی بدل سکتا ہے
ہوسکے تم سے تو مجھ پی بھروسہ نہ کرو
اجنبی لگنے لگے خود تمہیں اپنا ہی وجود
اپنے دیں رات کو اتنا بھی اکیلا نہ کرو
خواب بچوں کے کھلونے کی طرح ہوتے ہیں
خواب دیکھا نہ کرو خواب دکھایا نہ کرو
بے خیالی میں کبھی انگلیاں جل جاینگی
راکھ گزرے ہوئے لمحوں کی کردہ نہ کرو
موم کے رشتے ہیں گرمی سے پگھل جاینگے
دھوپ کے شہر میں آذر یہ تماشا نہ کرو
by kafeel azar
No comments:
Post a Comment